SOURCE :- BBC NEWS

،تصویر کا ذریعہGetty Images
- مصنف, سٹیفن شمیلٹ
- عہدہ, بی بی سی سپورٹس چیف کرکٹ رپورٹر
-
13 منٹ قبل
انڈیا اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ دنیا کا سب سے بڑا کرکٹ ٹورنامنٹ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) ایک ہفتے کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔
سرحد کی دوسری جانب پاکستان سپر لیگ ٹورنامنٹ کے بقیہ میچ متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب انڈیا کی جانب سے پہلے پاکستان اور پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں نو مقامات پر حملوں کے بعد گذشتہ رات انڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان نے تین عسکری اڈوں پر ڈرون اور میزائل حملے کیے ہیں۔ پاکستان نے ان حملوں سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ چھ اور سات مئی کی درمیانی رات ہونے والے انڈین حملوں سمیت جاری کشیدگی میں اب تک 31 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بائیس اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے ایک حملے میں 26 عام شہری ہلاک ہوئے تھے جس کے بعد انڈیا نے الزام عائد کیا تھا کہ اس حملے میں ملوث عسکریت پسندوں میں پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔ پاکستان نے پہلگام حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
’سب کے مفاد میں آئی پی ایل معطل‘
ان حالات میں جمعہ کے دن بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا، انڈین کرکٹ بورڈ نے اعلان کیا کہ تمام فرنچائز، براڈکاسٹر اور سپانسر سے مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا۔
ایک بیان میں انڈین کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ’بی سی سی آئی ملک کی افواج پر مکمل اعتماد رکھتی ہے تاہم بورڈ نے تمام سٹیک ہولڈرز کے مشترکہ مفاد میں یہ فیصلہ اٹھایا۔‘
اس سے قبل جمعرات کے دن دھرمشالہ میں پنجاب کنگز اور دلی کیپیٹلز کے درمیان طے شدہ میچ کو کھیل کے دوران منسوخ کر دیا گیا تھا جس کی وجہ فلڈ لائٹ کی خرابی بتائی گئی۔ یہ علاقہ کشمیر کے قریب ہے۔ میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں اور عملے کو شہر سے نکال لیا گیا تھا۔
بی سی سی آئی کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا ہے کہ ’یہ اچھا نہیں لگتا کہ جب ملک میں جنگ جاری ہے تو کرکٹ بھی جاری رہے۔‘
واضح رہے کہ دنیا کی سب سے امیر ٹی ٹونٹی لیگ سمجھی جانے والی آئی پی ایل کے 16 میچ باقی ہیں اور یہ 25 مئی کو اختتام پذیر ہونا تھی۔
بی سی سی آئی نے اپنے بیان میں کہا کہ نئے شیڈول اور وینیو کے بارے میں اطلاعات جلد فراہم کر دی جائیں گی جس سے قبل متعلقہ حکام اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت میں صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔
ایسے میں سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے بھی سامنے آ رہے ہیں۔ انگلینڈ کے سابق کھلاڑی اور کمنٹیٹر مائیکل وان نے ایکس پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’کیا یہ ممکن ہے کہ باقی آئی پی ایل کے میچ برطانیہ میں کروا لیے جائیں؟ ہمارے پاس وینیو بھی ہیں اور بعد میں انڈین کھلاڑی ٹیسٹ سیریز کے لیے رک سکتے ہیں۔‘
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
X پوسٹ کا اختتام
مواد دستیاب نہیں ہے
X مزید دیکھنے کے لیےبی بی سی. بی بی سی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.
سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی یہ رائے بھی تھی کہ آئی پی ایل کو جاری رہنا چاہیے تھا۔ دوسری جانب اوزی آرمی نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ کیوں ہوا؟‘

،تصویر کا ذریعہX/AussiesArmy
غیر ملکی کھلاڑیوں کی واپسی
رواں سال ہونے والے ٹورنامنٹ میں انگلینڈ کے دس کھلاڑی شریک ہیں جن میں سابق کپتان جوس بٹلر، فاسٹ بولر جفرا آرچر اور آل راونڈر جیکب بیتھل شامل ہیں۔
بی بی سی سپورٹس کی معلومات کے مطابق یہ کھلاڑی انڈیا سے واپس روانہ ہو رہے ہیں۔ آئی پی ایل میں شرکت کرنے والے آسٹریلوی کھلاڑی کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈ کی حمایت سے وہ بھی اپنے ملک واپس جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
اس سے پہلے ماضی میں ایسا ہو چکا ہے کہ آئی پی ایل کے میچ انڈیا سے باہر کھیلے گئے۔ 2009 میں جب پاکستان کے شہر لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر حملہ ہوا تھا تو آئی پی ایل کے میچ جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے تھے۔
2020 اور 2021 میں کچھ میچ کورونا وبا کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوئے تھے۔
دوسری جانب پی ایس ایل میں شرکت کرنے والے سات کھلاڑیوں کا تعلق انگلینڈ سے ہے اور یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات میں بقیہ میچوں میں شرکت کریں گے۔ اب تک پی ایس ایل کا نیا شیڈول جاری نہیں کیا گیا ہے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
آئی پی ایل کی معطلی اہم کیوں؟
انڈیا اور پاکستان میں جاری کشیدگی کے بیچ دھرمشالہ میں میچ کی منسوخی اور پی ایس ایل کی دبئی منتقلی کے بعد یہ واضح تھا کہ آئی پی ایل کا شیڈول بھی متاثر ہو گا تاہم اس کے باوجود یہ پیش رفت نہایت اہم ہے۔
آئی پی ایل دنیا میں کرکٹ کے کھلاڑیوں کے لیے ایسے ہی ہے جیسے امریکہ میں این ایف ایل یا انگلینڈ میں فٹبال کی پریمیئر لیگ۔ عالمی سطح پر کرکٹ کی معیشت کو آئی پی ایل سے ملنے والا پیسہ کافی سہارا دیتا ہے۔
اب یہ سوال ہو رہا ہے کہ آگے کیا ہو گا؟ اگر ٹورنامنٹ ایک ہفتے میں دوبارہ شروع ہوتا ہے تو کیا یہ محدود مقامات پر ہو گا؟ کیا غیر ملکی کھلاڑی شرکت کریں گے؟ یاد رہے کہ متعدد غیر ملکی کھلاڑی پہلے ہی اپنے ملک واپس جانا شروع ہو چکے ہیں۔
ایک اور سوال یہ بھی ہے کہ اگر آئی پی ایل جلد ہی دوبارہ شروع ہو جاتی ہے تو یہ مکمل کب ہو گی؟ یہ اتنا بڑا ٹورنامنٹ ہے کہ اسے ادھورا نہیں چھوڑا جا سکتا اور اسی لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ رواں سال کے آخر تک اسے مکمل ہونا ہی ہو گا تاہم اس کا اثر سالانہ کرکٹ کیلنڈر پر پڑنے کا خدشہ بھی موجود ہے۔
SOURCE : BBC