SOURCE :- BBC NEWS

انڈیا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

42 منٹ قبل

بالی وڈ اداکار سیف علی خان پر بدھ کی رات چاقو سے حملہ کیا گیا۔ حملے کے بعد انھیں ممبئی کے لیلاوتی ہسپتال میں داخل کروایا گیا۔ لیکن سیف وہ واحد بالی وڈ سٹار نہیں جن پر حالیہ عرصے کے دوران حملہ یا حملے کی کوشش کی گئی ہو۔

سیف کی ٹیم کا کہنا تھا کہ سرجری کے بعد سیف اب خطرے سے باہر ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے سیف علی خان کے گھر میں داخل ہونے کے لیے عمارت کی اُن سیڑھیوں کا استعمال کہ جنھیں آگ لگ جانے کی صورت میں استعمال کی جاتی ہیں۔

سیف علی خان پر حملے کے بعد ملک بھر سے لوگوں کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ فلمی دُنیا اور سیاست سے وابستہ لوگوں نے اس حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

حالیہ دنوں میں کئی فنکاروں پر ایسے ہی کئی حملے ہو چکے ہیں جن کے بعد سکیورٹی انتظامات اور امن و امان کی صورتحال پر بھی سوالات اٹھائے جانے لگے ہیں۔

انڈیا میں فلمی ستاروں پر حملوں کی تاریخ پرانی ہے۔ یہ کوئی اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے کہ جو سیف علی خان کے ساتھ پیش آیا ہو۔ مگر اب ان واقعات سے متعلق بہت سے سوالات نے جنم لینا شروع کر دیا ہے کہ آیا حکومت اپنے ہی ایکٹرز کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکام تو نہیں ہو رہی؟

انڈیا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

سیف علی خان پر حملہ پر ابھرتے سوالات

سیف علی خان پر ہونے والے حملے کے بعد دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ ’اگر کوئی گھر میں گھس کر چاقو سے حملہ کرتا ہے تو یہ ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کی کارکردگی پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’اس کا مطلب یہ ہے کہ دونوں حکومتیں عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں اس سے پہلے بابا صدیقی کا قتل کیا گیا تھا۔ اگر بی جے پی ملک کی اتنی بڑی شخصیت کو سکیورٹی نہیں دے سکتی تو عام آدمی کی حفاظت کیسے ہو سکتی ہے۔‘

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی کی جانب سے بھی ایک بیان میں سیف علی خان پر حملے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’اداکار سیف علی خان پر حملے کی خبر سن کر بہت تشویش ہوئی میں ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں امید ہے کہ قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا اور ذمہ داروں کا احتساب کیا جائے گا۔‘

سیف علی خان کی ٹیم کی جانب سے جاری کردہ تازہ بیان میں کہا گیا کہ ’سیف علی خان کی سرجری کامیاب ہوئی ہے اور اب اُن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ وہ فی الحال صحت یاب ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر ان کی صحت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ تاہم اس حملے میں اُن کے خاندان کے تمام افراد محفوظ ہیں اور پولیس اس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔‘

انڈیا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

کنگنا رناوت

بالی وڈ اداکارہ اور ہماچل پردیش کے منڈی سے بی جے پی کی نومنتخب رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے گذشتہ سال جون میں کہا تھا کہ موہالی ہوائی اڈے پر سی اے آئی ایس ایف کی ایک خاتون کانسٹیبل نے انھیں تھپڑ مارا۔

ہوائی اڈے پر سکیورٹی چیک کے دوران کنگنا کو سی آئی ایس ایف کی کلوندر کور نے تھپڑ مارا اور بدتمیزی کی۔

قومی اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان کے بعد کنگنا این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کے لیے نئی دہلی آرہی تھیں۔

کلوندر کور نامی خاتون کا کہنا ہے کہ وہ کسانوں کی تحریک کے دوران کنگنا کے دیئے گئے بیان سے ناراض تھیں۔

راگھو تیواری

ٹی وی سیریل کرائم پیٹرول میں اداکاری کرنے والے راگھو تیواری پر بھی حال ہی میں مبینہ طور پر روڈ ریج واقعہ کے دوران حملہ کیا گیا تھا۔

راگھو تیواری نے الزام لگایا کہ 30 دسمبر 2024 کو شاپنگ سے واپس آتے ہوئے وہ اپنے گھر کے قریب سڑک پار کر رہا تھا۔ اس دوران وہ ایک سکوٹر والے کے سامنے آگیا۔

راگھو نے کہا کہ ’یہ میری غلطی تھی اس لیے میں نے معافی مانگی اور کہا کہ میں دوبارہ نہیں لڑوں گا۔ اس پر اس نے چاقو نکالا اور اس کا استعمال کیا اس نے مجھے تھپڑ بھی مارا میں نے سوچا کہ یہ کوئی غنڈہ ہے۔ میرے ایک دوست نے مداخلت کی۔‘

’اس نے مجھے گالی دی اور لات ماری۔ اپنے آپ کو بچانے اور اپنے دفاع کے لیے میں نے ایک ڈنڈا ڈھونڈا اور اسے مارا۔ جب چھڑی ٹوٹی تو اس نے مجھے لوہے کی سلاخ سے مارا۔ اس سے بہت خون بہہ گیا۔‘

انڈیا

،تصویر کا ذریعہGetty Images

سلمان خان

مواد پر جائیں

بی بی سی اردو اب واٹس ایپ پر
بی بی سی اردو اب واٹس ایپ پر

بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیں

سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں

مواد پر جائیں

حالیہ دنوں میں انڈین فلم انڈسٹری کے کئی فنکاروں پر حملے ہوئے یا وہ کسی نہ کسی صورت میں حملہ آوروں کا نشانہ بنے۔ اس معاملے میں بالی وڈ ایکٹر سلمان خان کا نام سب سے اہم ہے۔

حال ہی میں ممبئی میں سلمان خان کے گھر کی کھڑکیوں کو بلٹ پروف کرنے کی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر زیر بحث تھیں۔ سلمان خان کو مبینہ طور پر گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ کی جانب سے کئی دھمکیاں موصول ہوئیں۔

گزشتہ اکتوبر میں بھی سلمان خان کو لارنس بشنوئی گینگ نے مبینہ طور پر دھمکیاں دی تھیں اور ان سے پانچ کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ تاوان کی ادائیگی کے بعد سلمان خان کو معاف کر دیا جائے گا۔

اس دھمکی پر مشتمل ایک کال ممبئی ٹریفک پولیس تک پہنچی تھی۔

گزشتہ سال اپریل میں ممبئی میں سلمان خان کے گھر کے باہر گولی چلائی گئی تھی۔ اس معاملے میں پولیس نے جو چارج شیٹ داخل کی ہے اس میں کئی بار گینگسٹر لارنس بشنوئی کا نام آیا ہے۔

دراصل سلمان خان کو بشنوئی گینگ کی دھمکی 1998 کے ایک کیس سے متعلق ہے جب سلمان خان پر ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران کالے ہرن کے شکار کا الزام لگا تھا۔

واضح رہے کہ بشنوئی برادری کالے ہرن کی پوجا کرتی ہے۔

این ٹی رامسوامی

تیلگو اداکار این ٹی راما سوامی پر گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران ایک خاتون نے حملہ کیا تھا اور ان سے بدتمیزی کی تھی۔

رپورٹس کے مطابق فلم ’لو ریڈی‘ میں رامسوامی کے منفی کردار کی وجہ سے خاتون ناراض تھیں۔ ایک طرح سے یہ واقعہ ریل لائف اور حقیقی زندگی میں فرق سے متعلق تھا۔

انڈیا

،تصویر کا ذریعہANI

کامیڈین سنیل پال

کامیڈین سنیل پال کو گزشتہ ماہ 2 دسمبر کو ہریدوار میں ایک پروگرام میں مدعو کیا گیا تھا۔ سنیل دہلی سے سڑک کے ذریعے ہریدوار جا رہا تھا۔ الزامات کے مطابق اس دوران انھیں اغوا کر لیا گیا۔

انھوں نے الزام لگایا کہ انھیں میرٹھ مظفر نگر ایکسپریس وے پر سے اغوا کیا گیا تھا۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ان کی اہلیہ نے ممبئی پولیس میں سنیل پال کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔

سنیل پال نے ممبئی پولیس کو بتایا کہ اغوا کاروں نے ان پر حملہ نہیں کیا اور انھیں دو بینک اکائونٹس میں آٹھ لاکھ روپے منتقل کرنے کے بعد میرٹھ میں چھوڑ دیا گیا۔

سنیل پال نے بتایا کہ اغوا کاروں نے انھیں ممبئی واپس آنے کے لیے 20 ہزار روپے دیے تھے۔

انڈیا

،تصویر کا ذریعہINSTAGRAM/MUSHTAQKHANACTOR, FACEBOOK/SUNILPALCOMEDIAN

مشتاق خان

ویلکم اور ستری 2 جیسی سپرہٹ فلموں میں کام کرنے والے اداکار مشتاق خان نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں نومبر کے مہینے میں اغوا کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ اتر پردیش کے بجنور ضلع کا ہے۔

بجنور پولیس تھانہ کوتوالی میں درج کرائی گئی شکایت کے مطابق ’15 اکتوبر کو مشتاق خان کو میرٹھ سے راہول سینی نامی شخص کا فون آیا۔ راہول نے بتایا کہ وہ کچھ سینئر لوگوں کی عزت کرنا چاہتے ہیں اور اس پروگرام میں مشتاق خان کو مدعو کیا گیا تھا۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ انھیں اس کا معاوضہ بھی دیا جائے گا۔‘

’4 نومبر کو راہول سینی نے مشتاق کو 25,000 روپے ایڈوانس میں دیے اور باقی رقم بعد میں ادا کرنے کا وعدہ کیا۔ اس کے علاوہ راہول نے فلائٹ ٹکٹ بھی بک کروایا تھا۔‘

پولیس میں درج کرائی جانے والی شکایت میں لکھا ہے کہ ’20 نومبر کی شام مشتاق ممبئی سے دہلی پہنچے۔ یہاں سے راہول نے ایک کیب بک کرائی تھی جس میں ڈرائیور کے ساتھ ایک اور شخص بھی بیٹھا تھا۔ اس ٹیکسی میں مشتاق میرٹھ کی طرف روانہ ہوئے۔‘

مشتاق کا دعویٰ ہے کہ اس عرصے کے دوران ان کے بیٹے سے اکاؤنٹ کی تفصیلات مانگ کر تقریباً 2 لاکھ روپے نکلوائے گئے۔

SOURCE : BBC