SOURCE :- BBC NEWS
2 گھنٹے قبل
فون کھو جانے یا چوری ہو جانے کا دکھ ایسا ہوتا ہے جیسے آپ کی روزمرہ زندگی ہی رک گئی ہو اور ایسا ہی کچھ انڈیا میں بھی ہوا جب ایک نوجوان مندر گیا اور اپنے فون سے محروم ہو گیا۔
لیکن اس نوجوان کا فون نہ تو چوری ہوا اور نہ ہی وہ اسے کہیں رکھ کر بھول گئے بلکہ ان کا فون چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گر گیا۔
انڈیا کے شہر چنئی میں جب دنیش نامی نوجوان مندر پوجا کرنے کے لیے گئے تو غلطی سے ان کا آئی فون چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گر گیا اور اب وہ اپنا فون حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ حکام نے انھیں بتایا ہے کہ اب یہ فون ’بھگوان‘ کا ہو چکا ہے۔
لیکن دنیش کا فون چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گرا کیسے؟
دنیش چنئی کے رہائشی ہیں اور چنئی میٹروپولیٹن ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ایم ڈی اے) میں کام کرتے ہیں۔
بی بی سی تمل سے بات کرتے ہوئے انھوں نے بتایا کہ ’جب میں تروپورور میں موروگن مندر جا رہا تھا تو میں نے غلطی سے اپنا آئی فون (13 پرو میکس) وہاں چندہ جمع کرنے والے ڈبے میں گرا دیا۔‘
دنیش نے اس بارے میں مندر کے حکام کو آگاہ کیا۔ حکام نے جب چندہ جمع کرنے والا باکس کھولا تو انھیں وہاں سے دنیش کا فون تو ملا تاہم انھوں نے فون واپس کرنے سے انکار کر دیا۔
دنیش کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ اصول کے مطابق مندر کے چندہ خانے میں آنے والی ہر چیز ’سوامی‘ کی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ حکام نے دنیش کو آئی فون واپس کرنے سے تو انکار کر دیا لیکن ان کو موبائل سے اپنی تصاویر، ویڈیوز اور دیگر ڈیٹا ہٹانے کی اجازت دے دی۔
’چندہ خانے میں ڈالی جانے والی ہر چیز مندر کی ملکیت ہوتی ہے‘
مندر کے ایگزیکٹو افسر کمارویل کا کہنا ہے کہ ’مندر میں چندہ جمع کرنے کے لیے چھ فٹ اونچا ڈبہ ہے۔ اس میں موبائل فون کا گرنا ممکن نہیں۔‘
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’دنیش اگست کے مہینے میں درشن کے لیے مندر آئے اور ستمبر میں انھوں نے مندر انتظامیہ کو درخواست دی کہ ان کا فون کھو گیا۔‘
دنیش نے اپنی درخواست میں لکھا کہ ممکن ہے کہ ان کا فون چندہ جمع کرنے والے باکس میں گر گیا ہو لہذا جب اس ڈبے کو کھولا جائے تو انھیں مطلع کیا جائے اور ہم نے ایسا ہی کیا۔‘
گزشتہ جمعرات کو اس ڈبے کو محکمہ اوقاف کی جوائنٹ کمشنر راج لکشمی اور مندر کے ایگزیکٹو افسر کمارویل کی موجودگی میں کھولا گیا۔
محکمہ خیرات کی جانب سے دی جانے والی معلومات کے مطابق اس وقت وہاں سے 52 لاکھ روپے نقد، 289 گرام سونا، 6920 گرام چاندی جبکہ ایک آئی فون بھی ملا۔
مندر کے ایگزیکٹو افسر کمارویل کے مطابق انھوں نے دنیش کو کہا ہے کہ وہ اپنے موبائل کے بارے میں تفصیلات انھیں تحریری طور پر فراہم کریں۔ ہم اپنے سینیئر حکام سے اس بارے میں بات کر کے انھیں آگاہ کریں گے۔‘
تاہم کمارویل نے بتایا کہ تمل ناڈو کے محکمہ اوقاف کے مطابق مندر کو چندے کی صورت میں ملنے والی ہر چیز پر کنٹرول حاصل ہوتا ہے۔ کوئی بھی شخص جو بھی عطیہ کرنا چاہے، وہ اس ڈبے میں ڈال سکتا ہے۔ اس کے بعد وہ چیز خود بخود مندر کی ملکیت بن جاتی ہے۔‘
کماراویل نے مزید کہا کہ ’میں نے اس سے پہلے ایسا کچھ ہوتا ہوا نہیں سنا۔ اس لیے اب ہمارے سینیئر حکام یہ فیصلہ کریں گے کہ عطیہ خانے میں موجود الیکٹرانک اشیا کو اس کے حقیقی مالک کو واپس کیا جانا چاہیے یا نہیں۔‘
مندر کے حکام کی جانب سے اس موقف کے بعد کے موبائل فون کا چھ فٹ اونچے چندہ جمع کرنے والے باکس میں گرنا ناممکن ہے، ہم نے دنیش سے رابطہ کیا تو انھوں نے کہا کہ ’موبائل وہیں غلطی سے گرا‘ تاہم انھوں نے اس کے بعد ہمارے کسی سوال کا جواب دینے سے انکار کیا۔
SOURCE : BBC