SOURCE :- BBC NEWS

محمد اورنگزیب

،تصویر کا ذریعہAPP

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دو بینکوں کے ساتھ چھ سے سات فیصد سود پر ایک ارب ڈالر قرض دینے پر اتفاق ہوا ہے۔

انھوں نے یہ بیان ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے سالانہ اجلاس کے دوران خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے دیا۔

محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ دو اداروں کے ساتھ ٹرم شیٹ پر دستخط ہوئے ہیں جن میں سے ایک کا مقصد باہمی اور دوسرے کا تجارت ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ قلیل مدتی قرض ایک سال تک کے لیے ہیں۔

اگست میں سٹیٹ بینک کے سربراہ نے کہا تھا کہ اگلے مالیاتی سال تک مشرق وسطیٰ کے کمرشل بینکوں سے چار ارب ڈالر حاصل کیے جائیں گے۔

محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاکستان ریٹنگ ایجنسیوں سے بات چیت کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ بی ریٹنگ مل سکے اور انھیں آئندہ مہینوں کے دوران مثبت پیشرفت کی امید ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ ’میں چاہوں گا کہ ہمارا مالیاتی سال ختم ہونے تک اس سمت میں کوئی پیشرفت ہو۔‘

اگست میں موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ بہتر کر کے سی اے اے ٹو کر دی تھی اور میکرو اکمنامک حالات میں بہتری تسلیم کی تھی۔ فِچ نے آئی ایم ایف معاہدے کے بعد جولائی میں ریٹنگ بہتر کر کے سی سی سی پلس کی تھی۔

پاکستان نے ستمبر 2024 کے دوران آئی ایم ایف سے سات ارب ڈالر قرض منظور کرایا تھا جس پر پہلی نظر ثانی فروری کے اواخر میں ہوگی۔

دریں اثنا پاکستانی وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے پانچ سے چھ ماہ میں اچھی پیشرفت ہوگی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 20 سے 24 جنوری تک جاری رہنے والے عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے دوران ’مختلف ممالک اور عالمی اداروں کے سیاسی، تجارتی و کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔‘

وہ فورم کے دوران ’ترقی پذیر معیشتوں پر عالمی قرضوں کے بڑھتے بوجھ کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی مذاکرے میں بطور پینلسٹ شریک ہوں گے۔‘

SOURCE : BBC