SOURCE :- BBC NEWS
،تصویر کا ذریعہGetty Images
10 منٹ قبل
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ سمتھ کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے مالک ایلون مسک سے کیا گیا ایک شکوہ سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
جمائما نے جمعے کی شب ایکس پر ایک طویل پوسٹ میں ایلون مسک کو مخاطب کرتے ہوئے گلہ کیا ہے کہ تقریباً 36 لاکھ فالوورز کے باوجود اُن کی عمران خان سے متعلق ٹوئٹس پاکستان میں بہت کم لوگوں تک پہنچ پا رہی ہیں۔
جمائما ماضی میں بھی عمران خان کی حمایت میں سوشل میڈیا پر متحرک رہ چکی ہیں۔ تاہم اُن کی جانب سے یہ حالیہ پوسٹس ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں، جب عمران خان کے بیٹوں اور دیگر اہلخانہ کی جانب سے یہ شکایات سامنے آ رہی ہیں کہ عمران خان کی صحت سے متعلق اُنھیں آگاہ نہیں کیا جا رہا ہے۔
اسی دوران عمران خان کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے کسی دوسری جیل منتقل کرنے کی بھی باتیں سامنے آ رہی ہیں۔
جمائما نے اپنی پوسٹ میں ایکس کے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے چیٹ بوٹ گروک کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اُن کی پوسٹس کی ’سیکرٹ تھروٹلنگ‘ کی جا رہی ہے۔
بی بی سی نے یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ ’سیکرٹ تھروٹلنگ‘ کا کیا مطلب ہے؟ ایکس کا ماضی میں اس نوعیت کی شکایات پر کیا مؤقف رہا ہے اور ماہرین اس حوالے سے کیا کہتے ہیں؟
،تصویر کا ذریعہGetty Images
’ایلون آپ کو یاد ہو گا کہ ہم پہلے مل چلے ہیں‘
جمائما نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ہمارے بیٹوں نے اس عرصے کے دوران اپنے والد کو نہیں دیکھا، کئی ماہ سے اُن کی اپنے والد سے بات نہیں ہوئی اور خط بھیجنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔ پاکستان کے ہر ٹی وی اور ریڈیو پر عمران خان کا نام لینے کی بھی ممانعت ہے۔
جمائما نے ایکس کے چیٹ بوٹ ’گروک‘ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ گروک نے میرے 35 لاکھ سے زائد فالوورز کا جائزہ لیا ہے اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ’میرا اکاونٹ ’سیکرٹ تھروٹلنگ‘ کے زمرے میں آتا ہے۔ یعنی الگورتھم میری پوسٹس کو محدود کر دیتا ہے۔‘
جمائما نے دعویٰ کیا کہ سنہ 2023 اور سنہ 2024 کے مقابلے میں 2025 میں ان کی پوسٹس کی پہنچ 97 فیصد تک کم ہوئی ہے۔
جمائما نے ایلون مسک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں آپ سے بولنے کی آزادی کے ان وعدوں کا احترام کرنے کے لیے کہہ رہی ہوں جو آپ نے اس پلیٹ فارم کے لیے کیے ہیں۔ لہذا میرے اکاؤنٹ سے ’سیکرٹ ٹھروٹلنگ‘ ہٹا دیں۔‘
’سیکرٹ تھروٹلنگ‘ کیا ہے؟

بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیں
سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں
مواد پر جائیں
ڈیجیٹل رائٹس کے ماہرین کہتے ہیں کہ ’سیکرٹ تھروٹلنگ‘ اصل میں ایک طرح سے ’شیڈو بیننگ‘ ہے، جس میں سیاسی یا نفرت انگیز مواد کو محدود کیا جاتا ہے۔
بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈیجیٹل رائٹس ایکسپرٹ اُسامہ خلجی کہتے ہیں کہ امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’شیڈو بیننگ‘ کے الزامات کوئی نئی بات نہیں ہے۔
اُن کے بقول غزہ جنگ کے دوران اسرائیل سے متعلق مواد کو ’محدود‘ کیے جانے کی شکایات سامنے آتی رہی ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اصل میں یہ مسئلہ ’الگورتھم ٹرانسپرینسی‘ کا ہے، جس میں سیاست سے متعلق پوسٹس کی پہنچ کو محدود کیا جاتا ہے۔
اُسامہ خلجی کہتے ہیں کہ ’ایکس‘ سمیت دیگر سوشل میڈیا اداروں کے الگورتھم ’اوپن سورس‘ نہیں ہیں، یعنی ہمیں نہیں معلوم ہوتا کہ کس بنیاد پر کس پوسٹ کو زیادہ نمایاں کیا گیا ہے اور کس پیمانے پر پرکھتے ہوئے کسی پوسٹ کی ریچ کو کم کیا گیا ہے۔
پاکستان میں جمائما کی پوسٹس کو محدود کیے جانے کے دعوؤں پر اُسامہ خلجی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں گذشتہ برس انٹرنیٹ فائر وال لگانے کی باتیں سامنے آئی تھیں اور اس دوران انٹرنیٹ کے سست ہونے کی بھی شکایات عام تھیں۔
،تصویر کا ذریعہGetty Images
اُسامہ نے دعویٰ کیا کہ اس فائر وال کے بعد پاکستان کی اتھارٹیز کے بعد بھی یہ صلاحیت آ گئی ہے کہ وہ کسی بھی پوسٹ کو ’تھروٹل‘ یعنی اُسے محدود کر سکتے ہیں۔
بی بی سی نے اس پر ردِعمل کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ترجمان کو پیغام بھیجا، جن کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔
گذشتہ برس فائر وال کی تنصیب یا حکومت کی جانب سے ممکنہ طور پر سوشل میڈیا ایپس تک رسائی محدود کرنے سے متعلق سوالات پر ترجمان پی ٹی اے نے جواب دینے سے معذرت کی تھی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں مختلف مواقع پر ایکس کو لمبے عرصے کے لیے بند کیا جاتا رہا ہے۔ گذشتہ برس عام انتخابات کے دوران ہونے والی ’ایکس‘ بندش کا خاتمہ رواں برس مئی میں پاکستان اور انڈیا کی لڑائی کے دوران ہوا تھا۔
،تصویر کا ذریعہGetty Images
’ایکس‘ کا اس طرح کی شکایات پر کیا موقف رہا ہے؟
ایلون مسک کی جانب سے جمائما کی پوسٹ پر تاحال کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے، تاہم ’ایکس‘ قابلِ اعتراض یا اس کے قواعد کی خلاف ورزی کے لیے ’ویزیبلٹی فلٹرنگ‘ کی اصطلاح استعمال کرتا ہے۔
بلاگ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ہمارا مشن عوامی گفتگو کو فروغ دینا اور اس کی حفاظت کرنا ہے۔ ہمارا ماننا ہے کہ صارفین کو سینسر شپ کے خوف کے بغیر اپنی رائے اور خیالات کا اظہار کرنے کا حق ہے۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے پلیٹ فارم پر صارفین کو ہمارے قواعد کی خلاف ورزی کرنے والے مواد سے محفوظ رکھیں۔‘
’ایکس‘ کی جانب سے سنہ 2023 میں پوسٹس کو محدود کرنے کے لیے ’ویزیبلٹی فلٹرنگ‘ کا فیچر متعارف کرایا گیا تھا۔
’ایکس‘ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ماضی میں، پوسٹس کو سرے سے ڈیلیٹ کیا جاتا رہا ہے، لیکن شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے ’ویزیبلٹی فلٹرنگ‘ کا فیچر متعارف کرایا گیا۔
،تصویر کا ذریعہX Blog
عمران خان کے بیٹے کی اپیل اور اقوامِ متحدہ کی تشویش
جمائما گولڈ سمتھ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب جمعے کو اقوام متحدہ کے ایک خصوصی نمائندے نے خبردار کیا ہے کہ سابق وزیرِ اعظم اور پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو جن حالات میں جیل میں رکھا گیا ہے وہ غیر انسانی یا توہین آمیز سلوک کے زمرے میں آ سکتے ہیں۔
گذشتہ ماہ عمران خان کے بیٹے قاسم خان نے اقوامِ متحدہ سمیت دیگر عالمی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ ’میں عالمی برادری، بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور ہر جمہوری آواز سے اپیل کرتا ہوں کہ فوری مداخلت کریں۔ زندگی کی تصدیق کا مطالبہ کریں، عدالت کے احکامات کے مطابق رسائی یقینی بنائیں، اس غیر انسانی تنہائی کو ختم کریں اور پاکستان کے سب سے مقبول سیاسی رہنما کی رہائی کا مطالبہ کریں جنھیں صرف سیاسی وجوہات کی بنا پر قید رکھا گیا ہے۔‘
جمعے کو اقوامِ متحدہ کی تشدد سے متعلق خصوصی نمائندہ ایلس جِل ایڈورڈز نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے ساتھ حراست کے دوران غیر انسانی اور ناروا سلوک کی خبروں کے متعلق فوری اور موثر کارروائی کرے۔
’میں پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ [عمران] خان کی نظر بندی پوری طرح سے بین الاقوامی اصولوں اور معیارات کے مطابق ہو۔‘
یاد رہے کہ رواں سال ستمبر میں عمران خان کی قانونی ٹیم نے سابق وزیرِ اعظم اور ان کی اہلیہ کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک کے خلاف اقوام متحدہ کے ایک خصوصی نمائندے سے رجوع کیا تھا۔
اقوامِ متحدہ کی نمائندہ خصوصی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 26 ستمبر 2023 کو راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیے جانے کے بعد سے عمران خان کو مبینہ طور پر حد سے زیادہ قید تنہائی میں رکھا گیا ہے جہاں انھیں دن میں 23 گھنٹے ان کے سیل میں رکھا جاتا ہے جبکہ بیرونی دنیا تک ان کی رسائی بھی انتہائی محدود ہے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ عمران خان کے سیل کی مبینہ طور پر کیمرے سے مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔
SOURCE : BBC






