SOURCE :- BBC NEWS
اپ ڈیٹ کی گئی 3 گھنٹے قبل
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان ملتان میں جاری ٹیسٹ میچ کے دوسرے دن کے اختتام تک پاکستان نے تین وکٹوں کے نقصان پر 109 رنز بنا لیے ہیں اور اسے مہمان ٹیم پر 202 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
اس سے قبل پاکستانی سپنرز نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم کو صرف 137 رنز پر آؤٹ کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف دوسرے دن کا آغاز کیا تو اس کا چار وکٹوں کے نقصان پر 143 تھا۔
پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز میں نائب کپتان سعود شکیل 84 رنز جبکہ محمد رضوان 71 رنز بنا کر نمایاں رہے۔
آج کھیل کے دوران ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن کو شروع ہی سے مشکلات کا سامنا رہا۔ ویسٹ انڈیز کی پہلی وکٹ 10 کے مجموعی سکور پر گری جب میکائیل لوئس نے ایک رن بنایا۔
اس کے بعد تو جیسے وکٹوں کی لائن ہی لگ گئی اور محض 22 رنز پر ویسٹ انڈیز کے چار کھلاڑی واپس پویلین لوٹ گئے اور ان وکٹوں کا سہرا ساجد خان کو جاتا ہے۔
اس کے بعد نعمان علی کی باری آئی، جنھوں نے اگلے پانچ کھلاڑی آؤٹ کر دیے جبکہ ایک وکٹ ابرار احمد نے اپنے نام کی۔
ساجد خان نے میکائیل لوئس کو ایک، کیاسی کارٹی کو صفر، کریک براتھویٹ کو 11 اور کیون ہوج کوچار رنز پر آؤٹ کیا تھا۔
ویسٹ انڈیز کی پانچویں وکٹ 34 رنز کے مجموعے پر گری اور نعمان علی نے جسٹن گریویس کو چار رنز پر آؤٹ کیا۔ پھر نعمان علی نے ٹریون املیچ اور ایلک ایتھنیز کو 6،6 جبکہ کلیون سنکلر کو 11 رنز پر پویلین بھیجا۔
نعمان علی نے گداکیش موتی کو 19 رنز پر آؤٹ کر کے پانچویں وکٹ لی۔
ویسٹ انڈیز کے 137 کے مجموعی سکور پر آخری وکٹ ابرار احمد نے لی جنھوں نے جیڈن سیلز کو 22 رنز پر آؤٹ کیا۔
دوسری اننگز کے دوران پاکستانی ٹیم کے کپتان شان مسعود 52 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد ہریرہ 29 اور بابر اعظم پانچ رن بنا کر آوٹ ہو گئے۔
دوسرے دن کھیل کے اختتام پر کامران غلام نو اور سعود شکیل دو رنز کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔ اس طرح پاکستان کو ویسٹ انڈیز پر 202 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔
پاکستانی بولرز نعمان علی اور ساجد خان کی شاندار بولنگ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بھی پاکستانی فینز نے خوب سراہا۔
وحید مراد نامی صارف نے لکھا کہ ’ساجد خان نے شروعات کی اور نعمان علی نے انجام تک پہنچا دیا۔ ویسٹ انڈیز کی بیٹنگ لائن ملتان ٹیسٹ میں فارغ۔‘
ناصر علی نامی صارف نے موازنہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ویسٹ انڈین بیٹنگ نعمان اور ساجد کے ہاتھوں تہس نہس، اگر یہ دونوں جنوبی فریقہ کے خلاف ٹیم کا حصہ ہوتے تو ہم کیوں ہار جاتے۔‘
میر ندیم نامی صارف نے پاکستانی بولرز کے لیے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے لکھا کہ اگر تین چار اور سیریز پاکستان میں ہوں تو نعمان اور ساجد علی چند میچوں سو سو وکٹیں لے سکتے ہیں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں۔
پہلے دن کے کھیل کا احوال
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ میں پہلے روز پاکستان کی لڑکھڑاتی بیٹنگ کو محمد رضوان اور سعود شکیل نے نہ صرف سنبھال لیا بلکہ 64 رنز پر چار وکٹیں گنوانے والی پاکستانی ٹیم کا پہلے دن کھیل کے اختتام پر چار وکٹوں کے نقصان پر 143 رنز تھا۔
ملتان میں جاری اس ٹیسٹ میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
پاکستانی ٹیم کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب آج اپنا ڈیبیو کرنے والے بلے باز محمد ہریرہ صرف چھ رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔
اس کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شان مسعود صرف 11 رنز بنا کر پویلین واپس چلے گئے۔ ان کے بعد آنے والے کامران غلام صرف پانچ جبکہ سابق کپتان بابر اعظم بالترتیب آٹھ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اس صورتحال میں ایسا لگ رہا تھا جیسے پاکستانی ٹیم آج پہلے دن ہی آؤٹ ہو جائے گی تاہم پھر محمد رضوان اور سعود شکیل نے پاکستانی بیٹنگ کو سہارا دیا۔
محمد رضوان اور سعود شکیل نے نہ صرف اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالا بلکہ دونوں کھلاڑیوں نے نصف سنچریاں بھی بنائیں۔
SOURCE : BBC