SOURCE :- BBC NEWS

،تصویر کا ذریعہGetty Images
ایک گھنٹہ قبل
انڈیا کے نامور ایتھلیٹ اور جیولن تھرو ایونٹس میں تین بار طلائی تمغہ حاصل کرنے والے نیرج چوپڑا نے دوحہ ڈائمنڈ لیگ میں اپنے کریئر کی پہلی 90 میٹر تھرو پھینک کر چاندی کا تمغہ حاصل کیا ہے۔
گذشتہ برس پیرس اولمپک میں گولڈ میڈل حاصل کرنے والے پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کے ساتھ دوستانہ تعلق رکھنے والے نیرج چوپڑا کو گذشتہ دنوں انڈیا پاکستان کے درمیان کشیدگی اور جھڑپ کے بعد سوشل میڈیا پر نشانہ بنایا گیا تھا لیکن حالیہ کامیابی کے بعد ان کی پزیرائی ہو رہی ہے۔
اس سے قبل ان سے یہ پوچھا جا رہا تھا کہ کیا وہ انڈیا پاکستان کے تنازعے کے بعد بھی ارشد ندیم کے ساتھ اچھے تعلقات رکھیں گے۔
واضح رہے کہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیر انتظام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد سے انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی نے جنگی صورتحال اختیار کر لی تھی لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد دونوں ممالک جنگ بندی پر راضی ہو گئے تھے۔
نیرج چوپڑہ نے اس سے قبل ارشد ندیم کو مئی میں نیرج چوپڑا کلاسک ایونٹ میں شرکت کے لیے انڈین شہر بنگلور میں مدعو کیا تھا جس پر انھیں سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ چہار جانب سے تنقید کے بعد انھوں نے وضاحت دی کہ انھوں نے پہلگام واقعے سے قبل یہ دعوت نامہ بھیجا تھا اور یہ ایک ایتھلیٹ کی جانب سے ایک ایتھلیٹ کو بھیجا جانے والا دعوت نامہ تھا۔
بہر حال ارشد ندیم نے اپنی دیگر مصروفیتوں کا ذکر کرتے ہوئے اس مقابلے میں شرکت کرنے سے معذرت کر لی ہے۔
لیکن گذشتہ روز دوحہ میں ہونے والے مقابلے سے قبل نیرج چوپڑا سے پھر ارشد ندیم کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ’پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم کبھی بھی بہت قریبی دوست نہیں رہے ہیں۔ اور اس واقعے (انڈیا پاک کشیدگی) کے بعد چیزیں پہلے جیسی نہیں رہیں گی۔ لیکن اگر کوئی مجھ سے عزت و احترام سے پیش آتا ہے تو میں بھی عزت و احترام سے پیش آؤں گا۔‘
بہر حال نیرج چوپڑا نے ان تمام تنازعات کو پسِ پشت رکھتے ہوئے دوحہ میں بڑا کارنامہ انجام دیا ہے اور وہ پہلے انڈین بن گئے ہیں جنھوں نے 90 میٹر سے زیادہ دور نیزہ پھینکا ہے۔
90 میٹر کی تھرو کے بعد نیرج چوپڑہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا: ’میں خوش ہوں۔۔۔ 90 میٹر بہت سے لوگوں کے لیے سوال تھا۔ بہت سے لوگ کہتے تھے کہ یہ نہیں ہو گا۔ میرا تو نہیں، لیکن کہیں نہ کہیں بہت سے انڈینز کا بوجھ ہلکا ہوا ہے۔‘

،تصویر کا ذریعہGetty Images

بی بی سی اردو کی خبروں اور فیچرز کو اپنے فون پر حاصل کریں اور سب سے پہلے جانیں پاکستان اور دنیا بھر سے ان کہانیوں کے بارے میں جو آپ کے لیے معنی رکھتی ہیں
سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں
مواد پر جائیں
اگرچہ یہ ان کا اب تک کا بہترین کارنامہ ہے لیکن وہ اس مقابلے میں دوسری پوزیشن پر رہے۔ پہلی پوزیشن جرمنی کے ایتھلیٹ نے حاصل کی۔
لیکن اس مقابلے سے قبل انھوں نے میڈیا چینلز سے بات کرتے ہوئے اپنی بہترین کارکردی پیش کرنے کی بات کہی تھی۔
قطر سے نشر ہونے والے چینل الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے 27 سالہ ایتھلیٹ نے امید ظاہر کی تھی کہ وہ اپنے ریکارڈ کو بہتر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور انھوں نے یہ کارنامہ کر دکھایا۔
بڑے مقابلے کے دباؤ سے کیسے نمٹتے ہیں جیسے سوال کے جواب میں نیرج چوپڑا نے کہا کہ وہ زیادہ تر انڈیا سے باہر تربیت اور مشق کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا: ‘آف سیزن کے دوران کبھی کبھی جنوبی افریقہ میں اور مقابلے کے موسم کے دوران یورپ میں مشق کرتا ہوں۔ جب میں انڈیا واپس جاتا ہوں تو مجھے اپنے عوامی امیج کے مطابق رہنا پڑتا ہے اور ایک خاص طریقے سے کام کرنا پڑتا ہے، خاص طور پر سپانسر شپ کے لیے، اور میں اس سے زیادہ لطف اندوز نہیں ہوتا ہوں۔’
انھوں نے کہا کہ ‘شروع میں یعنی ٹوکیو گیمز میں میری کامیابی کے بعد یہ مشکل تھا لیکن وقت کے ساتھ اور کچھ تجربہ کار کھلاڑیوں کی مدد سے میں نے اس سے نمٹنا سیکھ لیا ہے۔’
ان سے جب پوچھا گیا کہ سوشل میڈیا نے بھی اس دباؤ میں اضافہ کیا ہے تو نیرج چوپڑا نے کہا کہ ہر کوئی اپنا فرسٹریشن سوشل میڈیا پر نکالتا ہے اور وہ اس پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کے مداح انھیں 90 میٹر کی حد کو پار کرتے دیکھنا چاہتے ہیں تو انھوں نے کہا کہ وہ اچھے فارم میں ہیں، جسمانی اور ذہنی دونوں لحاظ سے اور انھوں نے حال میں نئے کوچ کی خدمات حاصل کی ہیں جنھوں نے ان کی روٹین میں بعض تبدیلیاں کی ہیں جس کی وجہ سے وہ بہت پرجوش ہیں اور اپنے ذاتی ریکارڈ کو بہتر کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ‘بہت سے ایتھلیٹ نے دوحہ میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور میں بھی اس کی امید کرتا ہوں۔’
چنانچہ جمعے اور سنیچر کی درمیانی شب انھوں نے 90.23 میٹر نیزہ پھینک کر نیا ریکارڈ قائم کیا جبکہ جرمنی کے جولین ویبر نے 91.06 میٹر دور نیزہ پھینک کر پہلی پوزیشن حاصل کی۔

،تصویر کا ذریعہsocial media
‘آپ کی نفرت نے قومی ہیرو کو بھی نہیں بخشا’
ان کے کارنامے پر بے شمار تہنیتی پیغام پوسٹ کیے جا رہے ہیں۔ اس میں سے چند ایسے ہیں جو ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں جنھوں نے اس سے قبل نیرج چوپڑا کو ٹرول کیا تھا۔
انڈین جیمس نامی ایک صارف نے لکھا کہ نیرج چوپڑا ‘9 گولڈ میڈل، تین چاندی کے تمغے، جیولین میں اولمپک گولڈ جیتنے والے پہلے انڈین اور عالمی چیمپئن شپ میں جیولن میں گولڈ جیتنے والے پہلے انڈین ہیں۔ لیکن پھر بھی نیرج چوپڑا ملک دشمن ہیں کیونکہ ان کے خیالات ‘باگری اور سنہا’ کی سوچ سے مطابقت نہیں رکھتے۔’
روشن رائے نامی ایک صارف نے لکھا: ‘ابھی 20 دن پہلے بی جے پی کے حامیوں نے نیرج چوپڑا کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔ انھیں جہادی بتا رہے تھے، انھیں پاکستان کا ایجنٹ کہا گیا، انھیں اینٹی نیشنل کہا گيا، ان تبصروں نے انھیں کمزور نہیں کیا، انھوں نے آج 90 میٹر کی بلندی چھو لی اور انڈیا کا سر فخر سے بلند کر دیا۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم نے اس سے قبل پیرس اولمپکس میں 92 میٹر سے زیادہ دور نیزہ پھینکا تھا۔ وہ ڈائمنڈ لیگ مقابلے میں شریک نہیں ہوئے کیونکہ وہ مئی کے آخری ہفتے میں جنوبی کوریا میں ہونے والے ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے لیے تیاریوں میں مصروف ہیں۔
یہ مقابلہ 27 سے31 مئی کے درمیان ہو رہا ہے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
نیرج چوپڑہ انڈیا میں جیولن تھرو اور ایتھلیٹکس کو مقبول بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور اس کے لیے 24 مئی کو جنوبی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں نیرج چوپڑا کلاسک نام کے تحت ایک مقابلہ ہو رہا ہے جس میں شرکت کے لیے انھوں نے ارشد ندیم کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کے بہت سے دوسرے ایتھلیٹ کو شرکت کی دعوت دی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ نیزہ پھینکنے والوں کی برادری بہت چھوٹی ہے اور سب ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔
اس سے قبل گذشتہ سال جب نیرج چوپڑہ کی والدہ کے بیان پر ان سے سوال کیا گیا تھا تو انھوں نے کہا تھا کہ ان کی والدہ نے طلائی تمغہ جیتنے والے ارشد ندیم کے بارے میں جو بات کہی تھی وہ دل سے کہی تھی۔
یاد رہے نیرج چوپڑا کے چاندی کا تمغہ جیتنے کے بعد ان کی والدہ سروج دیوی نے گھر کے باہر جمع میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ چاندی کا میڈل بھی ہمارے لیے سونے جیسا ہے اور جس نے (ارشد ندیم) سونا جیتا ہے وہ بھی ہمارا بیٹا ہے۔‘
SOURCE : BBC