SOURCE :- BBC NEWS

،تصویر کا ذریعہGetty Images
اپ ڈیٹ کی گئی 56 منٹ قبل
پاکستان اور انڈیا کے درمیان سیز فائر کے بعد جہاں حالات معمول پر آنے لگے ہیں وہیں دونوں ممالک کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں۔
منگل کے روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے پاکستان سپر لیگ کی بحالی کا اعلان کیا۔
ایکس پر جاری بیان میں پی سی بی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے ملتوی شدہ آٹھ میچز اب 17 مئی سے کھیلے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل 25 مئی کو کھیلا جائے گا۔
دوسری جانب بی سی سی آئی نے بھی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی بحالی کا اعلان کر دیا ہے۔
آئی پی ایل کے بقیہ میچز 17 مئی سے تین جون کے درمیان بنگلورو، جے پور، دلی، لکھنؤ، ممبئی اور احمدآباد میں کھیلے جائیں گے۔
یاد رہے کہ آٹھ مئی کو راولپنڈی کرکٹ سٹیدیم کی حدود میں ایک ڈرون گرنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے پہلے ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات منتقل اور بعد ازاں اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
آٹھ مئی کے ہی روز دھرم شالہ میں پنجاب کنگز اور دہلی کیپٹلز کے مابین کھیلا جانے والا میچ پہلی اننگز کے دوران ہی روک دیا گیا تھا جس کی وجہ فلڈ لائٹ کی خرابی بتائی گئی۔ یہ علاقہ کشمیر کے قریب ہے اور میچ کھیلنے والے کھلاڑیوں اور عملے کو شہر سے نکال لیا گیا تھا۔
بعد ازاں بی سی سی آئی کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ سرحدوں پر کشیدگی کے پیشِ نظر آئی پی ایل کو ایک ہفتے کے لیے ملتوی کیا جا رہا ہے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
’سب کے مفاد میں آئی پی ایل معطل‘
آئی پی ایل ایک ہفتے کے لیے ملتوی کرنے کے فیصلے کے متعلق انڈین کرکٹ بورڈ کا کہنا تھا کہ تمام فرنچائز، براڈکاسٹر اور سپانسر سے مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ کیا گیا۔
ایک بیان میں انڈین کرکٹ بورڈ نے کہا کہ ‘بی سی سی آئی ملک کی افواج پر مکمل اعتماد رکھتی ہے تاہم بورڈ نے تمام سٹیک ہولڈرز کے مشترکہ مفاد میں یہ فیصلہ اٹھایا۔’
بی سی سی آئی کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ‘یہ اچھا نہیں لگتا کہ جب ملک میں جنگ جاری ہے تو کرکٹ بھی جاری رہے۔’
پنجاب کنگز اور دہلی کیپٹلز کے مابین منسوخ ہونے والا میچ اب 24 مئی کو جےپور میں دوبارہ کھیلا جائے گا۔
دنیا کی سب سے امیر ٹی ٹونٹی لیگ سمجھی جانے والی آئی پی ایل کے 16 میچ باقی ہیں اور یہ 25 مئی کو اختتام پذیر ہونا تھی۔ نئے شیڈول کے مطابق اب یہ ٹورنامنٹ تین جون کو ختم ہوگا۔
گذشتہ ہفتے جب آئی پی ایل ملتوی کیا گیا تو سوشل میڈیا پر مختلف تبصرے بھی سامنے آئے۔ انگلینڈ کے سابق کھلاڑی اور کمنٹیٹر مائیکل وان نے ایکس پلیٹ فارم پر لکھا کہ ’کیا یہ ممکن ہے کہ باقی آئی پی ایل کے میچ برطانیہ میں کروا لیے جائیں؟ ہمارے پاس وینیو بھی ہیں اور بعد میں انڈین کھلاڑی ٹیسٹ سیریز کے لیے رک سکتے ہیں۔‘
اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو X کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے X ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔
تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔
X پوسٹ کا اختتام
مواد دستیاب نہیں ہے
X مزید دیکھنے کے لیےبی بی سی. بی بی سی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.
سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی یہ رائے بھی تھی کہ آئی پی ایل کو جاری رہنا چاہیے تھا۔ دوسری جانب اوزی آرمی نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ کیوں ہوا؟‘

،تصویر کا ذریعہX/AussiesArmy
غیر ملکی کھلاڑیوں کی واپسی
اس سے پہلے ماضی میں ایسا ہو چکا ہے کہ آئی پی ایل کے میچ انڈیا سے باہر کھیلے گئے۔ 2009 میں جب پاکستان کے شہر لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر حملہ ہوا تھا تو آئی پی ایل کے میچ جنوبی افریقہ میں کھیلے گئے تھے۔
2020 اور 2021 میں کچھ میچ کورونا وبا کی وجہ سے متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوئے تھے۔

،تصویر کا ذریعہGetty Images
آئی پی ایل کی معطلی اہم کیوں؟
آئی پی ایل دنیا میں کرکٹ کے کھلاڑیوں کے لیے ایسے ہی ہے جیسے امریکہ میں این ایف ایل یا انگلینڈ میں فٹبال کی پریمیئر لیگ۔ عالمی سطح پر کرکٹ کی معیشت کو آئی پی ایل سے ملنے والا پیسہ کافی سہارا دیتا ہے۔
اب ٹورنامنٹ ایک ہفتے کے تعطلے کے بعد 17 مئی سے دوبارہ شروع ہو رہا ہے لیکن کیا غیر ملکی کھلاڑی شرکت کریں گے؟ یاد رہے کہ متعدد غیر ملکی کھلاڑی پہلے ہی اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔
اس تاخیر کا اثر دیگر میچز پر بھی پڑ رہا ہے۔
رواں سال ہونے والے آئی پی ایل میں انگلینڈ کے دس کھلاڑی شریک ہیں جن میں سابق کپتان جوس بٹلر، فاسٹ بولر جفرا آرچر اور آل راونڈر جیکب بیتھل شامل ہیں۔ دوسری جانب پی ایس ایل میں شرکت کرنے والے سات کھلاڑیوں کا تعلق انگلینڈ سے ہے۔
آئی پی ایل کے تاخیر سے ختم ہونے کا مطلب ہے کہ اب اس کی تاریخیں انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 29 مئی کو شروع ہونے والی ون ڈے سیریز سے ٹکرائیں گی۔ انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کی سیریز تین جون کو ختم ہو رہی ہے۔
SOURCE : BBC