SOURCE :- BBC NEWS

غزہ، حماس، یرغمالی، اسرائیل

،تصویر کا ذریعہGetty Images

  • مصنف, نِک ایڈلی اور احمد نور
  • عہدہ, بی بی سی ویریفائی
  • 43 منٹ قبل

جب غزہ میں اتوار کی شب تین اسرائیلی یرغمالی خواتین کو ’ریڈ کراس‘ کے حوالے کیا گیا تو اُس اہم لمحے کی ویڈیو ناصرف حماس کی جانب سے فلمائی گئی بلکہ بعدازاں اسے ایڈیٹ کر کے میڈیا کو بھی جاری کیا گیا۔

تینوں یرغمالی خواتین کے ہاتھوں میں خاکی بیگز تھمائے گئے جس پر ’طوفان الاقصیٰ‘ درج تھا (یعنی حماس کا سات اکتوبر 2023 کا اسرائیل پر حملہ)۔

اسرائیلی میڈیا پر شائع ہونے والے متعدد رپورٹس کے مطابق اِن بیگز میں تصاویر اور رہائی کے سرٹیفیکٹس تھے۔

حماس کی جانب سے ریلیز کردہ اِن ویڈیوز میں لوگوں کے اجتماع پر کافی توجہ دی جا رہی ہے۔ اس میں کتنے لوگ اور کون لوگ شامل تھے اور یہ ہمیں 15 ماہ کی طویل اور تباہ کُن جنگ کے بعد حماس کی طاقت کے بارے میں کیا بتاتے ہیں؟

ان سوالوں کے جواب جاننے کے لیے بی بی سی ویریفائی نے حماس کی طرف سے جاری کردہ فوٹیجز کا تفصیلی جائزہ لیا ہے۔

حماس نے کیا دکھانے کی کوشش کی؟

تصویر

یرغمالیوں کو جس مقام پر ’ریڈ کراس‘ کے حوالے کیا گیا یہ مرکزی غزہ شہر کا علاقہ ’السرايا سکوائر‘ تھا۔ رہائی کی ویڈیو فوٹیج اور پرانی تصاویر کی مدد سے ہم نے اِس مقام کو نقشے پر جیولوکیٹ کیا ہے۔

حماس کی طرف سے جاری کردہ ویڈیو میں اس موقع پر اجتماع بڑا ہے اور تنگ جگہ پر کافی سارے لوگ نظر آتے ہیں۔

یہاں موجود بعض افراد حماس کے ایلیٹ یونٹ کے یونیفارم میں ملبوس نظر آتے ہیں اور انھوں نے بندوقیں اٹھا رکھی ہیں۔ اس سے بظاہر یہ پیغام ملتا ہے کہ طویل جنگ کے باوجود کئی سینیئر جنگجو اب بھی زندہ ہیں اور غزہ میں اب بھی آپریٹ کر رہے ہیں اور شاید اجتماع میں لوگوں کی تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے، وہ اب بھی کنٹرول میں ہیں۔

تاہم ہمیں یہ نہیں معلوم کہ ماسک پہنے لوگ درحقیقت کون تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حماس کے یونیفارم میں ایک شخص اجتماع کو ہدایت دے رہا ہے۔ وہ اُن سے کہتا ہے کہ ’پیچھے ہٹیں‘، شاید اس لیے کیونکہ وہاں موجود ہجوم اُس منظر کو خراب کر رہا تھا جو حماس دکھانا چاہتا تھا۔

ڈرون فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ جگہوں پر لوگوں کا مجمع ہے جبکہ اطراف میں لوگ منتشر حالت میں ہیں۔ اِن مناظر میں ایسا بھی لگتا ہے کہ کچھ لوگ صرف وہاں سے گزر رہے ہیں یعنی راہگیر ہیں۔

غزہ، حماس، یرغمالی، اسرائیل

،تصویر کا ذریعہGetty Images

اجتماع میں کتنے لوگ شامل ہو سکتے ہیں؟

بعض مناظر سے ہم یہ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہاں کتنے لوگ جمع ہوئے تھے۔ بی بی سی ویریفائی نے ان لوگوں کو ایک ایک کر کے گننے کی کوشش کی ہے اور یہ تعداد قریب 1400 بنتی ہے۔ یہ صحیح اعداد و شمار تو نہیں مگر یہ ہمیں کچھ حد تک اجتماع میں شامل لوگوں کی تعداد کا اندازہ لگانے میں مدد کرتے ہیں۔

ایک کراؤڈ ایکسپرٹ نے اس جگہ کے سائز اور لوگوں کے اس اجتماع کی کثرت کو مدنظر رکھتے ہوئے بی بی سی ویریفائی کو بتایا کہ وہاں 1100 سے 2200 لوگ تھے۔

غزہ، حماس، یرغمالی، اسرائیل

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ایک سین میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ کچھ لوگ حماس کے یونیفارم میں ہیں اور وہ یرغمالیوں کی رہائی کے عمل کے دوران اُن گاڑیوں کے انتہائی قریب کھڑے ہیں جن میں یرغمالی خواتین موجود تھیں۔ یہ لوگ اقلیت میں ہیں۔

ریڈ کراس نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی منتقلی ایک پیچیدہ عمل تھا اور اس کے لیے ٹھوس حفاظتی اقدامات درکار تھے۔

یاد رہے کہ حماس، اسرائیل جنگ بندی کے اگلے مرحلوں میں مزید اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔

SOURCE : BBC